Literature Urdu Ppsc Fpsc MCQS update (pdf)
اردو ادب میں گیت کے اقسام کہ مکرنی آغاز امیر خسرو
کَہ مُکرنی
مکرنی ایک قدیم صنفِ سخن ہے جسے کَہ مکرنی کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ اس میں اظہار اور اخفا کی متضاد خواہشات جمع ہوجاتی ہیں۔
کَہ مکرنیوں میں موضوعات کے حوالے سے ابوالاعجاز حفیظ صدیقی لکھتے ہیں:
’’شاعر (یا شاعر کے پردے میں کوئی اور) ایک بات کا حقیقت پسندانہ اعتراف کرنا چاہتا ہے لیکن اخلاقی اور سماجی قیود اور ان سے پیدا ہونے والی شرم و حیا کا احساس کھلم کھلا اعتراف میں مانع ہوتا ہے، اعترافِ حقیقت کے فوراً بعد اس کی متبادل صورت (تاویل، توجیہہ یا حل) پیش کردیتا ہے۔ ‘‘
امیر خسرو کو کہہ مکرنیوں کا اولین شاعر کہا جاتا ہے۔ انہوں نے اس صنفِ سخن کو بامِ عروج بخشا، مگر یہ صنف زیادہ آگے نہ چل سکی اور اسے متروک صنفِ سخن قرار دے دیا گیا، مگر شان الحق حقی نے اس کے عروقِ مردہ میں جان ڈالنے کی کامیاب کوشش کی ہے۔
شان الحق حقی کی ایک کَہ مکرنی ملاحظہ ہو:
ہاتھ سے جب چھیڑا تھرائی، پیر سے جب دابا غرائی
ناپے سڑکیں اور بازار، کیا بھٸی ناری؟ نا بھٸی کار