پطرس بخاری
پطرس بخاری کا اصل نام سید احمد شاہ بخاری اور
والد کا نام سید اسد اللہ تھا۔ پھری بھاری پشاور میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم پشاور سے حاصل کرنے کے بعد لاہور چلے گئے اور گورنمنٹ کالج لاہور سے انگریزانی میں ایم ۔ اے کیا اور پھر کیمبرج یونیورسٹی انگلینڈ سے آنرز کیا۔ واپس آکر کچھ عرصے گورنمنٹ کائی میں تدریس کے فرائض انجام دئے ۔ آل انڈیا ریڈیو کے قیام کے بعد وہ ریڈیو سے منسلک ہو کر دہلی چلے گئے۔ قیام پاکستان کے بعد واپس لاہور آئے تو انھیں گورنمنٹ کالج لاہور کا پرنسپل مقرر کیا گیا۔ پطرس بخاری اپی خداداد صلاحیتوں کے بل کو تے پر ترقی کرتے گئے اور ہو۔ این۔او ( اقوام متحدہ ) میں پاکستان کے مندوب مقرر ہوئے۔ اچانک حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے یہ مایہ ناز مزاح نگار اس دار فانی سے رخصت ہو گئے۔
بطری مرحوم کی شخصیت کے مختلف پہلو ہیں ۔ لیکن اُن کی ایک مختصری کتاب " پطرس کے مضامین نے انھیں وہ شہرت عطا کی کہ وہ اُردو ادب کی تاریخ میں زندہ جاوید ہو گئے۔ ان کی تحریریں ان کی مخالفت شخصیت وسیع مطالعہ اور عالمی ادب سے شناسائی کی عکاس ہیں۔ ان کی طبعی بے تکلفی اور علمی بصیرت ہر جگہ گل کھلاتی ہے ۔ روز مر و زندگی سے مزاح کے پہلو تلاش کرنا ان کے لیے معمول کی بات ہے۔ وہ اپنے مخصوص انداز سے ہماری مزاحیہ جس کو متحرک کرتے چلے جاتے ہیں۔ بلا شبہ وہ نہ صرف ایک عظیم انسان بلکہ عظیم فنکار کیا تھے۔
تصانیف ۔ کلیات پطرس اور مضامین پطرس۔