داستان کی تعریف اور داستان گوئی کی اقسام
قصہ در قصہ نثری تصنیف، جس میں ایسی چیزوں کا ذکر ہوتا ہے، جو ہم لوگوں نے ظاہری آنکھوں سے نہ دیکھی ہوں۔۔۔۔
داستان کا سب سے اہم عنصر"دلچسپی" کا موجود ہونا ہے ، تاکہ سننے والے کی توجہ قائم رہے ۔۔۔
داستان گوئی کی اقسام
1.فیبل Fable
ایسی مختصر کہانی کو کہتے ہیں .جس میں حیوان یا بے جان اشیاء آدمی کی طرح بولتے چالتے .اور انسانوں کی طرح کام کاج کرتے ہیں .ان کا نتیجہ ہمیشہ اخلاقی تلقین ہوتا ہے .اردو میں ان کو حکایات کہتے ہیں .حیوانی کہانیاں سب سے پہلے مصری ادب ہی میں ملتی ہیں .مصر سے یہ کہانیاں مغربی اشیاء اور بابل میں گئیں .جہاں وہ ایسپ کی کہانیوں کے نام سے مشہور ہوئیں .اردو میں انھیں حکایات لقمان کہا جاتا ہے .توتا کہانی الف لیلی .ار انوار سھیلی میں جانوروں کی کئی حکایات ہیں۔
2.اساطیر Myth
ان کے بارے میں دو رویات ہیں جو مذاہب اور دیو مالا کے پراسرار عقائد اور توہمات کی تاویل کرتی ہیں .ان کی کوئی تاریخی حقیقت نہیں ہوتی .لیکن قدامت پرست حضرات انھیں حقیقی تصور کرتے ہیں .
3.لیجینڈ Legend
یہ قسی قوم یا گروہ کی نیم تاریخی روایت ہوتی ہے .یہ مذہبی بھی ہوسکتی ہے .اور غیر مذہبی بھی .مثلا رستم کی شجاعت.فرہاد کا جوے شیر لانا یا سکندر کا آئینہ بنانا وغیرہ۔
4.رومانس Romance
کسی بھی غیر واقعے کا نثری یا منظوم بیان رومانس کہلاتا ہے .اس کے خاص اجزاء محاربات .حسن و عشق .اور ایمان و مذہب ہوتے ہیں .ہماری داستانوں میں مبالغہ .مثالیت پسندی.اور فوق الفطرت کا جو عمل دخل ہے وہ مغرب کے رومانس بھی اس سے خالی نہیں .تاہم اردو داستانوں پر مغربی رومانس کا کوئی اثر نہیں ہے .اردو داستانوں نے عربی فارسی اور سنسکرت سے استفادہ کیا ہے۔