اردو زبان ادب
اردو ادب ایک وسیع ترین زبان اور ادب ہے۔ اس میں بہت سے اور زبانوں کے الفاظ آکر مل چکے ہیں جسے اردو زبان اور اردو ادب کو ترقی اور ایک نام ملا۔
اردو زبان کو پہلے پہل ریختہ زبان سے تصور کیا جاتا تھا جو بعد میں یہی ریختہ زبان درباروں کی زبان بن کر بہترین زبان ثابت ہوئی۔اور پورے خطے کی زبان بن کر بولی اور جانے لگی۔اردو ادب اور اردو زبان کے حوالے سے تاریخ میں مختلف آرا مل سکتی ہیں جو کسی حد تک درست اور فصیح مانی جاتی ہے۔کچھ مصنفین تو اردو کی ابتدا سندھ، اور کچھ تو پنجاب،اور کچھ تو مختلف آرا دیتے ہوئے نظر آتے ہیں مگر ابھی تک اس زبان کے حوالے سے کوئی درست اور فصیح آرا نہیں ملی جو درست مانا جائے جس پر
یقین کیا جائے۔
اگر مطالعہ کریں تو صاف تاریخ سے ظاہر ہوتا ہے کہ اردو زبان ساگر کی طرح ہے۔جس کج گہرائی کافی زیادہ ہے۔تاریخ کی مدنظر سے اردو زبان کو کچھ نام ملیں۔ریختہ،ہندی،دکنی،اور آخر میں مغل خاندان کی بدولت اسے اردو معلی نام سے پکارا اور جانا گیا۔اور پورے خطے میں اردو زبان کی شاخیں مضبوط ہوگئیں۔ جب سے اردو زبان درباری زبان بنی تو اردو زبان ترقی کی راہ اور اس کی تقدیر چمکی جس سے اردو ادب میں ایک تفکر اور ایک سوچ ملا۔
اردو زبان کا جائزہ
اردو زبان میں تقریباً ہر زبان کے الفاظ شامل ہیں۔اس لیے اس زبان کو مثلا،کیچڑی،لشکری،زبان سے جانا پہچانا گیا۔اس زبان میں تقریباً "پانچ لاکھ چار ہزار نو" یعنی54009 الفاظ شامل ہیں۔اور ان الفاظ کی بدولت اردو ادب اور اردو زبان کو زبان کا درجہ ملا۔
تاریخ کے مطالعے سے اردو کے لیے سب سے پہلے ریختہ لفظ مغل خاندان کے بادشاہ "اکبر اعظم" کے عہد میں لکھا اور دیا گیا جس اردو زبان ایک درباری زبان بن پورے خطے میں رونما ہوا اور پھیلا۔یہ وہ زمانہ تھا کہ ہر طرف شعروشاعری کی محفلین سجھائی جاتی تھی۔ اور طوائف کی کھوٹے چمکی جاتی تھی۔
اس اردو زبان میں بہت سے شاخیں ہیں جن کا ذکر کرنا ضروری ہے۔ مثلا "
ڈراما" ڈراما یونانی زبان یعنی جرمنی زبان کا لفظ ہے اور جرمنی زبان کا لفظ ہوکر اردو زبان میں ضم گیا۔ اور کافی ترقی کی راہوں تک پہنچ گیا۔ جس سے اردو ادب اور زبان ترقی ملی۔اردو ادب میں بہترین ڈراما نگار، ڈراما نویس گزرے ہیں جن کے ڈرامے کافی مقبول رہے ہیں۔
ڈراما ایک کہانی ہوتی ہے جس میں پورے زندگی کی کچھ حقائق شائقین کے سامنے رکھے جاتے ہیں۔یعنی واضح ہوا کہ ڈراما زندگی کی ایک کڑی ہے اور ایک دروازہ۔اس کے بعد اردو ادب اور اردو زبان میں،
اردو ادب میں جو پہلا ڈراما تسلیم کیا جاتا ہے۔مثلا اندر سبھا، رستم وسہراب،رادھا کنہیا،وغیرہ اس سے بھی بہت سے مقبول ترین ڈرامے ہیں جن کی بدولت اردو ادب میں ڈرامے کی صنف شروع ہوتی۔
اگر احباب آپ کو ڈرامے کے بارے میں مذید مطالعہ کرنا ہے تو آپ "اردو ڈراما منزل بہ منزل" کتاب مطالعہ کرسکتے ہیں جو کافی بہترین کتاب ہیں۔
افسانے کا صنف شروع ہوتا ہے۔اگر مطالعہ کریں تو افسانے کی تاریخ کافی دلچسپ ہے۔کیوں کہ افسانے میں زندگی کی بہترین حقائق پر روشنی ڈالی جاتی ہے۔اردو ادب میں افسانہ انگریزی ادب سے آیا ہے۔اور زبان میں آکر بہت وسیع اور وسیع ترین صنف بن گیا۔اس طرح بہت اردو صنف ہے جو اردو ادب میں ضم ہے اور زبانوں سے آکر یہاں اردو زبان میں چمکے ہیں۔
اردو ادب کی تاریخ میں لکھا ہے کہ ترقی پسند تحریک کے حوالے سے اردو ادب میں پہلے مجموعے کا نام انگارے ہیں۔ اور اس سے اور افسانہ نگاروں اور افسانہ نویسوں کو راہ ملتی ہیں۔ اس ڈراما کی آغاز کے بارے مختلف رائے پائی جاتی ہے مثلا کچھ تو لکھنو سے انیسویں صدی بتاتے ہیں اور کچھ تو کچھ اور بتاتے ہیں۔لیکن ڈراما اور افسانہ اردو ادب کے بہترین صنف قرار دیے جاتے ہیں اور مقبول ترین صنف ہے۔
جدید اردو نظم۔
اردو ادب میں جدید اردو نظم کافی مقبول صنف رہا ہے اور بہت سے شاعروں نے اس صنف میں شاعری کی جوہر دکھائے ہیں جو اردو ادب پر چھا گئے ہیں۔اس زمانے میں ایک تحریک چل رہا تھا جس کا نام "
انجمن
پنجاب لاہور" تھا۔ بہت سے نقاد اس نظم کی ابتدا یعنی جدید نظم کی ابتدا کے بارے میں یہی کہتے ہیں کہ اس جدید نظم کی ابتدا اس تحریک سے شروع ہوا اور مقبول ترین صنف بن گیا۔
اس طرح اردو ادب میں بہت سے مصنفین نے بہت سے کتابیں تحریر کی اور جن کی وجہ سے اردو ادب کو ترقی ملی۔ اور لائق ترین
شعرا مثلا،خسرو،قلی قطب شاہ،ولی دکنی،خواجہ میر درد، میرتقی میر،غالب،ناسخ،ذوق،اقبال،فیض،سودا،داغ دہلوی، وغیرہ۔ اور بھی بہت سے شعرا گزرے ہیں جن کی بدولت اردو ادب کو ترقی نصیب ہوئی اور ایک وسیع ترین زبان بن کر چمکی۔
فارسی ایران کی سرکاری زبان اور وسیع تر ادب ہے۔ اگر اردو کا مطالعہ اپنا مشغلہ بنائے تو اردو ادب اور اردو زبان فارسی زبان کے بہت سے الفاظ شامل ہو چکے ہیں اور فارسی زبان کا گرامر بھی ساتھ ساتھ اردو زبان میں ضم گیا ہے۔ مثلا۔ ہم اردو میں پہاڑ، اور فارسی میں کوہ، عربی میں جبل، اس طرح ہم اردو زبان میں زندگی کو زندگی، اور فارسی زبان میں زندگی کو زیست، کہتے ہیں۔اس طرح بہت سے اور الفاظ ہیں جو فارسی زبان سے آکر اردو زبان میں بولے اور لکھے جاتے ہیں۔ کیوں کہ فارسی زبان کے الفاظ اردو زبانوں میں بھی وارد ہو چکے ہیں۔مثلا،سندھی،پنجابی،تلگو،سنسکرت،برج باشا،وغیرہوغیرہ۔ اور ایک جائزے کے مطابق اردو زبان میں ساٹھ 60 فی صد فارسی زبان کے الفاظ وارد ہو چکے ہیں۔جس سے اردو زبان کو الفاظ کا وسیع ترین کارخانہ ملا ہے اور نئے نئے الفاظ نے جنم لیا جس سے اردو زبان ایک بہترین اور مقبول ترین زبان بن کر ادب بن گیا۔
جب سے انسان نے کائنات کو اپنے گرفت میں بند کرنے کوشش کی تو اس کی الفاظ میں ایک درد اور ایک رونق بھی پیدا ہوا۔وہ رونق وہ درد بھری آواز آہ زبان کہلانے لگا۔ سارے زبانوں اردو ادب اور اردو زبان کو ترقی ملی شاید کسی اور زبان کو ملی۔یہ میرا اپنا سوچ ہے شاید میں درست کہتا ہوں۔
"آخر میں احباب اگر آپ اردو ادب اور اردو زبان کے حوالے سے مذید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ "اردو ادب کی
مختصر ترین تاریخ" از ڈاکٹر سلیم آختر اور "
اردو ادب کی محتصر تاریخ" از ڈاکٹر انور
سدید کی کتاب مطالعہ کرسکتے ہیں۔ جس سے آپ اردو ادب اور اردو زبان کے حوالے سے مذید معلومات سے آگاہ جائیں گے شکریہ۔