اردو جنرل معروضی
پارٹ ٹو
📚📚📚📚
اردو ادب کے اہم معلومات۔
امیر خسرو اردو ادب کے پہلے شاعر ہے۔📚
محمد قلی قطب شاہ اردو ادب کے پہلے صاحب دیوان 📚شاعر ہے۔
میر درد اردو ادب کے پہلے صوفی شاعر ہے۔📚
ڈپٹی نذیر احمد اردو ادب کے پہلے ناول نگار ہے جس 📚کا ناول ہے مرات العروس۔
پریم چند اردو ادب کے پہلے افسانہ نگار ہے۔📚
ملاوجہی اردو ادب میں پہلے نثر نگار ہے کتاب کا نام 📚سب رس ہے۔
محمد رفیع سودا اردو ادب کے پہلے قصیدہ نگار ہے۔📚
سرسید احمد خان اردو ادب کے پہلے مضمون نگار ہے۔📚
یوسف خان کمبل پوش اردو ادب کے پہلے سفرنامہ 📚نگار ہے۔
مرزا اسد اللہ خان غالب اردو ادب کے پہلے خطوط نگار 📚ہے ۔عود ہندی
فرحت اللہ بیگ اردو ادب کے پہلے خاکہ نگار ہے۔📚
الطاف حسین حالی اردو ادب میں پہلے ملی و قومی 📚شاعر ہے۔
امانت لکھنوی اردو ادب کے پہلے ڈراما نگار ہے۔📚
الطاف حسین حالی اردو ادب کے پہلے سوانح نگار ہے۔📚
نذیر اکبرآبادی اردو ادب کے عوامی شاعر ہے۔📚
جوش ملیح آبادی اردو ادب میں شاعر انقلاب،شاعر 📚اعظم کہلاتے ہیں۔
علامہ راشد الخیری کو اردو ادب میں مصور غم کہتے 📚ہیں۔
علامہ محمد اقبال کو اردو ادب میں مصور خقیقت 📚کہتے ہیں۔
حفیظ جالندھری کو اردو ادب میں شاعر اسلام کہتے 📚ہیں۔
اردو ادب میں پہلا تاریخی ناول فردوس بریں ہے۔📚
علامہ محمد اقبال کی پہلی نثری کتاب علم اقتصاد 📚ہے۔
ریاض خیر آبادی کو اردو ادب میں اردو کا عمر خیام 📚کہتے ہیں۔
اردو ادب میں آغا حشر کاشمیری کو اردو کا شکسپیئر 📚کہتے ہیں۔
امیر خسرو کو طوطی ہند کہتے ہیں۔📚
مولانا الطاف حسین حالی کو اردو ادب میں پہلے تنقید 📚نگار تسلیم کیا جاتا ہے۔کتاب کا نام،مقدمہ شعر و شاعری۔
میر تقی میر کو اردو ادب میں خدائے سخن شاعر 📚کہتے ہیں۔
ذوق پہلے درباری شاعر تھا بعد میں غالب رہا،بہادر شاہ 📚ظفر کے دربار سے۔
اردو ادب میں اقبال کی پہلی نظم ہمالہ ہے۔📚
اردو ادب میں علامہ محمد اقبال کا پہلا اردو شاعری 📚مجموعہ بانگ درا ہے۔
اردو ادب میں علامہ محمد اقبال کا اردو اور فارسی 📚مشتمل مجموعہ ارمغان حجاز ہے۔
علامہ محمد اقبال کا نظم ہے ساقی نامہ📚
اردو کا لفظی مطلب لشکر ہے۔📚
اردو ترکی زبان کا لفظ ہے جس کی معنی ہے لشکر📚
ریختہ کا مطلب ہے ایجاد کرنا📚
مغل دور کی سرکاری زبان فارسی ہی تھی۔📚
اردو زبان کو ترقی دینا انگریزوں نے فورٹ ولیم کالج 📚قائم کیا تھا۔
اردو سرکاری اور دفتری زبان 1832ء کو بنی تھی۔📚
مشتاق احمد کی تصنیف آب گم ہے۔📚
محمد حسین آزاد کی تصنیف نیرنگِ خیال ہے۔📚
احمد ندیم قاسمی کی تصنیف کپاس کا پھول ہے۔📚
شاہ رفیع الدین نے قران پاک پہلا اردو ترجمہ کیا تھا 📚سن1786ء میں۔
اس کے بعد شاہ عبد القادر نے قران مجید کا بامحاورہ 📚ترجمہ کیا تھا سن 1790ء میں۔
فیض احمد فیض کی شاعری مجموعے،👈
سروادی سینا📚
دست صبا📚
نقش فریادی📚
غبارِ ایام📚
دست تہہ سنگ📚
رجب علی بیگ سرور کا پہلا افسانہ فسانہ عجائب ہے۔📚
پروین شاکر کی شاعری مجموعہ ماہ تمام ہے📚
صدر برگ ۔ *پروین شاکر📚
روزنامہ جنگ کے بانی۔ *میر خلیل الرحمٰن*📚
رباعی کا سب سے بڑا شاعر ۔ *عمر خیام*📚
بازار حسن۔ *پریم چند*📚
آنگن ۔ *خدیجہ مستور*📚
اداس نسلیں ۔ *عبداللہ حسین*📚
راجہ گدھ ۔ *بانو قدسیہ*📚
میر انیس ۔ *مرثیہ نگاری*📚
شہر آشوب ۔ *ظفر علی خان*📚
تلمیح ۔ *تاریخی اشارہ*📚
ڈرامہ، اندھیرا اجالہ۔ *یونس جاوید*📚
آرام و سکون ۔ *امتیاز علی تاج*📚
ترقی پسند تحریک ۔ 1936📚
ترقی پسند تحریک کی بنیاد ۔ *مارکس ازم*📚
آگ کا دریا ۔ *قرت العین حیدر*📚
رباعی ۔ *چار مصرعے*📚
مخمس ۔ *جس نظم کے تمام بندھ پانچ مصرعوں پر 📚مشتعمل ہوں س*📚
مسدس ۔ *نظم جس کا ہر بندھ چھ مصرعوں پر 📚مشتعمل حضرت انسان*📚
"گنج خوبی" کے مصنف کون ہیں؟📚
جواب۔میر امن دہلوی📚
افضل کی بکٹ کہانی کیا ہے؟👈
جواب۔بارہ ماسہ 📚
بکٹ کہانی میں کتنے اشعار ہیں؟👈
جواب۔تین سو پچیس 📚
"نوسر ہار" کے مصنف کون ہیں؟👈
جواب۔اشرف بیابانی📚
"کلمتہ الحقائق" کس کی تصنیف ہے؟👈
جواب۔برہان الدین جانم 📚
"ابرہیم نامہ" کس کی تصنیف ہے؟👈
جواب۔عبدل 📚
"بیگمات کے آنسو" کس کی مشہور تصنیف ہے؟👈
جواب۔خواجہ حسن نظامی 📚
"اے عشق کہیں لے چل "کس کی مشہور نظم ہے؟👈
جواب۔اختر شیرانی 📚
پریم چند کے پہلے افسانوی مجموعے کا نام کیا ہے؟👈
جواب۔سوز وطن 📚
"نئی بیوی" کس کا مشہور افسانہ ہے؟👈
جواب۔پریم چند 📚
۔اردو میں جدیدیت کو باقاعدہ متعارف کس نے 👈کروایا؟
جواب۔شمس الرحمن فاروقی 📚
۔شمس الرحمن فاروقی نے کون سا رسالہ جاری کیا؟👈
جواب۔شب خون 📚
۔محمد قلی قطب شاہ کس ریاست کا حاکم تھا؟👈
جواب۔گولگنڈہ ریاست حیدر آباد 📚
"ملک الشعراء" کس کا خطاب تھا؟📚
جواب۔مرزا محمد رفیع سودا 📚
۔آصف الدولہ نے مرزا محمد رفیع سودا کو کون سا 👈خطاب دیا؟
جواب۔ملک الشعرا📚
اودھ پنچ مشہور انگریزی رسالہ"punch" کی طرز پر 📚16 جنوری ۶1877 میں منشی سجاد حسین نے نکالا۔ہر جمعرات کو نکلتا 12 صفحات ہوتے تھے۔۔📚صفحہ 325
ڈاکٹر سید عبداللہ" سرسید احمد خان اور ان کے نامور 👈رفقاء کی اردو نثر کا فنی اور فکری جائزہ میں لکھتے ہیں: سرسید اردو کے اولین مضمون نگار ہیں۔ اولین اس معنیٰ میں کہ انہوں نے سب سے پہلے شعوری طور پر مضمون Essay کی صنف کو اختیار کیا۔ص.46
حالیؔ نے مقدمہ شعر و شاعری(1893۶) لکھ کر 👈باقاعدہ تنقید نگاری کی داغ بیل ڈالی
نظیرؔ احمد نے ناول نویسی کا آغاز کیا۔ محمد حسین 👈آزاد نے جدید نظم کو متعارف کرانے کا باعث بنے۔۔سائنسی مضامین کے تراجم کی طرح بھی سرسید نے ہِی ڈالی۔۔صفحہ 327
محمد حسین آزاد انجمن پنجاب کے روحِ رواں تھے۔👈صفحہ 343
سب سے پہلے اختر شیرانی نے اردو ماہیا کا تجربہ کیا 👈تھا۔صفحہ 346
دنیا کا سب سے پہلا مرثیہ ڈاکٹر سید صفدر حسین کے 👈بموجب ہابیل کی موت پر حضرت آدمؑ نے کہا۔۔صفحہ 357
پیدائش کے اعتبار سے قصیدہ اور مرثیہ نگاروں کی 👈زمانی ترتیب
سودا(1712)👈ذوقؔ (1789)👈انیسؔ (1802)👈دبیر(1803)👈جمیل مظہری (1905)
...........................................
پیدائش کے اعتبار سے مثنوی نگاروں کی زمانی ترتيب
ولی(1668)👈میر(1722)👈غالبؔ(1797)👈مومن(1800)👈شاد(1846)👈فانی(1879)👈حسرتؔ(1880)👈اصغرؔ(مارچ 1884)👈یگانہ(اکتوبر 1884)جگر(1890)👈فراق(1896)مجروح(1919)کلیم عاجزؔ(1926)شہریار(1936)👈عرفان صدیقی(1939)
.........................................
پیدائش کے اعتبار سے نظم گو شعرا کی زمانی ترتیب
نظیرؔ(1740)👈محمد حسین آزاد(1830)👈
حالیؔ(1837)👈اسماعیل میرٹھی(1844)👈
اکبرآبادی(1846)👈اقبالؒ(1877)👈چکبست(1882)
👈جوشؔ(1896)👈مخدوم(1908)👈ن۔م۔
راشدؔ(1910)👈فیضؔ(1911)میراجی(1912)👈
اخترالایمان(1915)ساحر(1921)👈شفیق فاطمہ شعری(1930
زمین اور فلک(انتظار حسین) سلگتے ساحل(شوکت علی شاہ) افق تابہ افق اور ایران میں چودہ روز (ڈاکٹر آغا سہیل)چینیوں کے چین میں،دیکھا ہندوستان،ہرے سمندر میں (حسن رضوی) گردش میں پاؤں (فخرزمان) نئی دنیا کا مسافر (اکمل علیمی) مندر میں محراب (اجمل نیازی) شہردر شہر (امجد اسلام امجد) ذوق دشت نوردی (ڈاکٹر اے بی اشرف) سفر تین درویشوں کا اور پیرس 205 کلومیٹر (اختر ممونکا) اے آب رود گنگا اور نیل بہتا رہا (رفیق ڈوگر) گوریوں کا دیس اور نیل کنارے (علی سفیان آفاقی) نیلا نیپالے میں (نیلم احمد بشیر)کیمبرج کیمبرج (سائرہ ہاشمی) جسے چاہا در پہ بلالیا (تنویر ظہور) مشہور سفرنامے ہیں
سرسید اردو ادب کے سب سے پہلے انشائیہ نگار ہیں۔👈انہوں نے تہذیب الاخلاق نکالا اور تہذیب الاخلاق اردو کی انشائیہ نگاری میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔صفحہ 536
ڈاکٹر سید عبداللہ نے غیر مشروط طور پر انشائیہ 👈نگاری میں اولیت کا اعزاز سرسید ہِی کو بخشا۔سو اُن کے بقول: اردو میں مضمون نگاری کی صنف کے بانی بھی سرسید ہِی تھے۔
ماسٹر رام چندر دہلی کالج سے وابستہ تھے۔محمد 👈حسین آزاد،نذیر احمد اور مولوی ذکا اللہ اُن کے شاگرد تھے۔صفحہ 537
شبلی کی حیات معاشقہ، کلاسیکی ادب کا تحقیقی 👈مطالعہ، میر حسن اور ان کا عہد، مطالعۂ حالی، تنقیدی مطالعے، باغ و بہار ایک تجزیہ، نذرِ غالب، اقبال اور پاکستانی قومیت، ڈاکٹر وحید قریشی کی تصانیف ہیں۔صفحہ 546
پنجاب یونیورسٹی لاہور سے اردو سے متعلق پی ایچ 👈ڈی کی سب سے پہلے ڈگری ڈاکٹر محمد صادق(پیدائش:۶1898-وفات:17 جون ۶1984)نے حاصل کی۔ مولانا محمد حسین آزاد کی حیات اور ادبی خدمات اُن کی تحقیق کا موضوع تھا۔یہ مقالہ انگریزی زبان میں لکھا گیا۔
پاکستان کی کسی یونیورسٹی سے وابستہ فرمان فتح👈 پوری پہلے محقق اور پروفیسر ہیں جنہیں اردو میں پی ایچ ڈی اور ڈی لٹ کی اعلیٰ ترین علمی اسناد حاصل کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔صفحہ 549
اردو ادب کی مختصر ترین تاریخ۔۔۔ڈاکٹر سلیم اختر۔👈
ممتاز علی نے بچوں کے لیے بھی ایک اخبار جاری کیا جو 13 اکتوبر ۶1909 کو "پھول" کے نام سے نکلا ۔
امتیاز علی تاج ابھی اٹھارہ برس کے تھے کہ ماہنامہ 👈"کہکشاں" کی ادارت کرنے لگے جو ستمبر ۶1918 میں جاری ہوا۔۔یہ رسالہ جولائی ۶1920 میں بند ہوگیا۔صفحہ 481
حافظ محمد عالم نے جون ۶1942 کو "عالمگیر" کے 👈نام سے جس ادبی مجلہ کا اجرا کیا یہ اپنے زمانے کا مقبول ادبی پرچہ تھا۔منٹو نے بھی "عالمگیر" کے لیے رُوسی افسانوں کے تراجم کیے۔
"عالمگیر" قیامِ پاکستان تک جاری رہا۔6 جنوری ۶1951 کو حافظ محمد عالم کے انتقال کے بعد یہ 👈رسالہ بند ہوگیا۔صفحہ 482
ڈاکٹر ریاض قدیر مقالہ بعنوان "کارواں اردو زبان کا 👈پہلا ادبی سالنامہ" میں لکھتے ہیں" اردو کے ادبی رسائل کی تاریخ میں کارواں کو اولین سالنامہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔سالنامہ کارواں ڈاکٹر ایم ڈی تاثیر نے مُحلہ چابک سواروں لاہور سے ۶1933 میں جاری کیا 👈تھا۔کارواں کے اس شمارے میں محمد حسین آزاد کے تحریر کردہ ایک ڈرامے "ابوالحسن" کا پہلا ایکٹ بھی شائع ہوا۔صفحہ 483
مولانا چراغ حسن حسرت نے لاہور سے "شیرازہ" کا 👈اجرا کیا جو اپنے وقت کا پسندیدہ ادبی رسالہ تھا۔
غلام عباس کا "جزیرہ سخنوراں" ۶1937 سے شیرازہ 👈میں بالاقساط طبع ہوا تھا۔
شاعرِ رومان اختر شیرانی نے ۶1938 میں اپنی 👈شاعری کی مناسبت سے ماہنامہ "رومان" کا لاہور سے 👈اجرا کیا جو اپنے وقت کے لحاظ سے معیاری جریدہ تھا۔
آج "رومان" اس وجہ سے بھی یاد رکھا جائے گا کہ 👈
احمد ندیم قاسمی کا سب سے پہلا افسانہ" بدنصیب 👈بُت تراش" رومان کے شمارے میں شائع ہوا۔
رومان سے قبل اختر شیرانی "انتخاب"(۶1925) 👈
"بہارستان"(مئی ۶1926) اور "خیالستان"(۶1930) 👈بھی شائع کرتے رہے تھے۔
صفحہ 484
اردو ادب کی مختصر ترین تاریخ۔۔ڈاکٹر سلیم اختر
"ادب لطیف" کا اجراء مارچ ۶1936 میں کیا گیا اور 👈آج بھی یہ پرچہ صدیقہ بیگم کی زیرِ صدارت باقاعدگی سے شائع ہورہا ہے۔
صفحہ 475
۶1946میں لاہور سے سویرا کا احمد ندیم قاسمی اور 👈فکر تونسوی کی زیرِ ادارت اجراء ہوا۔
نقوش کو مارچ ۶1948 میں بطور ماہنامہ احمد ندیم 👈قاسمی اور ہاجرہ مسرور کی ادارت میں جاری کیا گیا تو نقوش نے بڑی شدومد کے ساتھ ترقی پسند ادب کی تحریک کی حمایت کی لیکن ۶1950 میں جب ترقی پسند ادب کی تحریک کو بین کردیا گیا تو نقوش 👈بھی بند ہوگیا۔
ماہنامہ افکار (بھوپال:اپریل ۶1945) کو صہبا لکھنوی 👈اور رشدی بھوپالی نے جاری کیا جو کامیاب سفر کے بعد ۶1951 سے کراچی سے جاری ہوا۔
صفحہ 476
رسالہ "عصمت"(دہلی:15 جون ۶1908) شیخ محمد 👈اکرام کی زیرِ ادارت شروع ہوا جو ۶1947 تک دہلی 👈سے باقاعدگی سے شائع ہوتا رہا۔قیامِ پاکستان کے بعد کراچی سے جاری کیا گیا۔
خواتین کے لیے مخصوص ادبی جرائد کے سلسلے میں 👈سید احمد نے "اخبار النساء"(دہلی:یکم اگست ۶1884👈)منشی محبوب عالم نے "شریف بی بی"(لاہور:جولائی ۶1909) اور شیخ عبداللہ نے خاتون (علی گڑھ جنوری ۶1904) کا اجرا کیا۔
علامہ راشد الخیری نے دہلی سے "سہیلی"(ستمبر 👈۶1715) "استانی" اور "عصمت" (۶1908) جاری کیے۔"سہیلی" کے ضمن میں ڈاکٹر فاطمہ حسن لکھتی ہیں کہ اس کی ایڈیٹر اُن کی اہلیہ خواجہ بانو تھیں۔صفحہ 478
سید امتیاز علی تاج کے والد سید ممتاز علی نے لاہور 👈سے یکم جولائی ۶1898 کو "تہذیبِ نسواں" جاری کیا جو ۶1949 تک شائع ہوتا رہا۔فاطمہ حسن کے بقول "تہذیب الاخلاق" سے مشابہہ نام "تہذیب نسواں" سرسید نے تجویز کیا تھا۔
صغرا ہمایوں مرزا نے 21 اپریل ۶1920 کو "النساء" 👈کے نام سے خواتین کے لیے رسالہ جاری کیا۔
لکھنؤ سے اپنے دور کے معروف ناول نگار نسیم انہونی 👈نے ۶1930 میں "حریم" جاری کیا جو ۶1933 تک باقاعدگی سے شائع ہوتا رہا۔
صفحہ 479
گوہر رحمان نوید کے بقول ۶1925 میں ہندوستان کے 👈مشہور انشاء پرداز مرزا عظیم بیگ چغتائی کی ادارت میں پشاور سے ایک ادبی مجلہ "ہاتف" کے نام سے شائع ہوا۔اُسی کو صوبہ سرحد کا پہلا ادبی مجلہ کہا جاتا ہے۔
اگلے برس پشاور سے ماہنامہ "سرحد" کی طباعت 👈شروع ہوئی۔اس کے مدیر بابائے صحافت اللہ بخش یوسفی تھے۔
صفحہ 480
اردو ادب کی مختصر ترین تاریخ۔۔ڈاکٹر سلیم اختر
📚📚📚📚📚📚📚📚📚📚📚📚📚📚