رانی کیتکی کی کہانی کا خلاصہ
اردو ادب کا بہترین مثنوی داستان کی روپ میں ملاحظہ فرمائیں۔
راجہ سورج بھان کا بیٹا کنور اودے بھان ایک روز شکار کرنے کے لیے جنگل کی طرف نکلا اور ایک ہرنی کو دیکھ کر شام تک اس کا پیچھا کرتا ہوا ایک ایسے باغ میں جا پہنچا جہاں خوبرو دوشیزا میں مجھولے کا لطف لے رہی تھیں ۔ ان میں جگت پرکاش کی چاند جیسی بیٹی رانی کی بھی تھی ۔ کنور اودے بھان بھی کچھ کم خوبصورت نہیں تھا۔ باغ میں دونوں کی آنکھیں چار ہوئیں اور دونوں ایک دوسرے پر فدا ہو گئے ۔ رانی کیکی نے اپنی سہیلی مدن بان سے بتایا کہ وہ کنور اودے بھان کے عشق میں گرفتار ہو چکی ہے پھر بدن بان سے مشورے پر اودے بھان اور رانی کیتکی ایک دوسرے سے مل کر اپنا تعارف کراتے ہیں اور محبت کی نشانی کے طور پر ایک دوسرے کی انگوٹھیاں بدل لیتے ہیں ۔ پھر کنور اودے بھان اپنے وطن لوٹ آ تا ہے ۔ کنور اودے بھان اور رانی کیکی پر ہجر کے لمحات مشکل سے گزرتے ہیں ۔ ایک دوسرے کی یاد میں بے قرار و بے چین اور ہوش گم کیسے رہتے ہیں ۔ کنور اودے بھان کی حالت انشا کے الفاظ میں کچھ اس طرح رہتی ہے ۔ "سنور جی کا انوپ روپ کیا کہوں، کچھ کہنے میں نہیں آتا ، نہ کھانا ، نہ پینا ، نہ کسی سے کچھ کہنا نہ سنا، جس دھیان میں تھے اس میں گو تھے رہنا اور گھڑی گھڑی کچھ سوچ سوچ کر سر دھنا ۔
کنور اودے بھان کے والد مین اس کی یہ حالت دیکھ کر پوچھتے ہیں کہ آخر ماجرا کیا ہے؟ تب وہ اس حادثہ محبت کے بارے میں بتا تا ہے جس کی وجہ سے اس کی یہ حالت ہوئی تھی ۔ پھر کنور کے والدین رانی کیکی کے والد جگت پر کاش کے یہاں ایک برہمن کی معرفت بیاہ کا سندیس بھیجتے ہیں ۔ جگت پر کاش اسے اپنی رسوائی سمجھ کر شادی کے رشتے کو قبول کرنے سے انکار کر دیتا ہے اور براہمن کو قید کر دیتا ہے ۔اسی وجہ سے کنور کا باپ سورج بھان کیتکی کو اپنے ساتھ کیتکی بھاگنے کو کہتے ہیں مگر کیتکی بھاگنے سے انکار کرتی ہے۔لڑائی کے دوران کنور اودے بھان کیکی کو اپنے ساتھ بھاگنے کو کہتا ہے مگر کیتکی بھاگنے سے انکار کرتی ہے۔ لیکن کا با جگت پرکاش اپنے گرو جوگی مہندر گر جو گیلاس پہاڑ سے آیا تھا اس کی مدد سے اور ے جہان، اس کے باپ سورج بھان اور اس کی ماں رانی کچھی باس کو ہرن
ہرنی کی روپ میں تبدیل کر دیتا ہے۔
ہے اور ساری فوج ایک آگ کے بگولے سے تباہ کر دی جاتی ہے ۔ کیتکی اس واقعہ سے نم زدہ اور اور ہو جاتی ہے سہیلی مدن بان کے دلاسہ دینے سے کچھ سکون محسوس کرتی ہے ۔ پرستی ایک روز دان چالاکی سے کھیلنے کے بہانے اپنی ماں' کام لتا' سے جوگی مہندر گر کا دیا ہوا وہ بھبھوت لے لیتی ہے لے آنکھوں میں لگانے والے دوسروں کو نظر نہیں آتے اور بھبھوت کو آنکھوں میں لگا کر اپنے عاشق اوراسے بھان کو تلاش کرنے کے لیے جنگل کی طرف نکل جاتی ہے ۔ کیکی کے اس طرح سے نائب ہو جائے بھبھوت آنکھوں میں لگا کر نیکی کو تلاش کر کے واپس لانے کے لیے بھیجتے ہیں ۔ بڑی تلاش وجستجوے سے اس کے والد میں جگت پر کاش اور کام لتا پریشانی میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور اس کی سہیلی مدان بان کی بعد کیتکی واپس لائی جاتی ہے پھر رونگھا جلا کر جوگی مہندر گر کو بلایا جاتا ہے اور تمام واقعات سے باہر کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد کنورادے بھان اور اس کے والد مین کو ہرن ہرنی سے واپس انسانی شکل میں تبدیل کی جاتا ہے پھر کنور اودے بھان اور رانی کیتکی کا نہایت تزک واحتشام کے ساتھ بیاہ رچ دیا جاتا ہے۔
کرداروں کی پہچان
کنور اودے بھان ( ہیرو ) اور رانی کیتکی ہیروئن ۔ مدن بان جو کہ رانی کیتکی کی ہمراز سہیلی ہے وہ اس داستان کا باعمل ، با ہمت اور سب سے جاندار
کردار ہے ۔
سورج بھان کنور اودے بھان کا باپ ہے کی ماں ہے
رانی کچی باس کنور اودے بھان چندر بھان کنور اودے بھان کا چچا ہے
راہ جگت پرکاش رانی کیتکی کا باپ ہے
رانی کام لتازرانی کیتکی کی ماں ہے جوگی مہندر گر جگت پر کاش کا گرو ہے جس کے نولا کھاتیت تھے ۔
راجہ اندر مہندرگر کا دوست ہے پھول کلی ایک مالن ہے
"امراوات ہانی راجہ اندر کے ہاتھی کا نام ہے
گیلاس ایک پہاڑ کا نام ہے