اردو میں داستان کی تاریخ
Narrative History in Urdu,
Literature urdu,
Urdu poetry,
Urdu Adab,
History of Urdu Adab,
Education Urdu literature,
اردو میں داستانوں کی تاریخ بہت قدیم ہے ۔ اٹھارویں صدی سے لے کر بیسوی صدی تک اردو میں کئی شہرہ آفاق طویل اور مختصر داستانوں نے اردو تر کو سنوارا اور اس کی ترقی میں اہم کردارادا کیا۔ داستان کا آغاز دکن سے ہوا ۔اردو کی سب سے پہلی داستان ملاد نبی کی "سب رس" ہے جو 1745ء میں لکھی گئی جس کا موضوع حسن و حق ہے۔ لیکن دراصل یہ ایک تمثیل ہے جس کی بنیاد آب حیات کی تلاش پر رکھی گئی ہے اور یہ قصہ فارسی سے ماخوذ ہے۔ جبکہ مقاہ ادب اردو کی پہلی اور با قاعد و داستان میرحسین عطا تحسین کی نوطرز مرجع " کرقراردیتے ہیں جو قصہ چہار درویش کا اردو روپ ہے۔ زیادہ تر داستانیں انیسوی صدی میں لکھی گئی ہیں۔ اس کے بعد فورٹ ولیم کالج کے ارباب اختیار کی کوشش سے کچھ داستانیں معرض وجود میں آئیں ان میں میر امن کی باغ و بہار حیدر بخش حیدری کی آرائش محفل" اور "لوطا کہانی "یاد علی حسینی کی سنٹر بے نظیر" الواح کمبرانی کی "جمال نہیں " با عم ملی جوان کی سنگھاسن بنیں کافی مشہور اور مقبول ہوئیں۔ ان کے علاوہ انشاء کی رانی کی کمی کی کہانی "محمد بخش مجبور کی "تورتن"، رجب علی بیگ سرور کی "فسانہ بائب شہرت یافتہ داستانیں ہیں۔
اردو کی مشہور داستائیں درج ذیل ہیں۔
اردو کی مشہور ترین داستانوں میں داستان "الف لیلی " داستان امیر حمزہ کی " داستان طلسم ہوشربا، داستان بوستان خیال داستان سروش سخن اور داستان طلسم حیرت کو جو اہمیت اور شہرت اس زمانے میں حاصل رہی اس کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ ان قصوں نے کئی صدیوں تک نام بدل بدل کر اپنے کئی روپ پیش کیے۔ ان قصوں کے ترائی ان داستانوں کی وجہ سے ہی پہنچانے جاتے ہیں ان شہرۂ آفاق داستانوں کے اسالیب نے انہیں منفرد صنف کی حیثیت سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے مقبول بنا دیا اور دور حاضر میں ہم ان داستانوں کی ادبی و ثقافتی حیثیت سے کسی طرح بھی انکار نہیں کر سکتے۔ داستان کو قصہ کو زیادہ دلچسپ بنانے کے لیہا یا لب ولہجہ اختیار کرتے تھے اس کے نجس اور یوپی میں اضافہ کا باعث ہوتا تھا۔